Its All About Urdu Poetry Lovers, Heart Touching Poetry, Chai Poetry, Romantic Poetry, Islamic Poetry, and Cute Love & Unique Pics.
- Home
-
Poetry
- Aanso Poetry
- Aankhen Poetry
- Barish Poetry
- Books Poetry
- Chai Poetry
- Dosti Poetry
- Dua Poetry
- Funny Poetry
- Intezar Poetry
- Jhot Sach Poetry
- Khamosh Poetry
- Love Poetry
- Mobile Poetry
- Moat Poetry
- Naraz Poetry
- Neend Poetry
- Romantic Poetry
- Sad Poetry
- Woman Poetry
- Waqt Poetry
- Yaad Poetry
- Tasweer Poetry
- Zindagi Poetry
- Heart Touching
- Novel Iqtebas
- Islamic
- Muharram Post
- Occasions
- Patriotic Poetry
- Khas
- Videos
Sunday, August 30, 2020
Sunday, August 2, 2020
Book review - Novel Yadein meri Humsafar
ناول: یادیں میری ہمسفر
مصنفہ: رفاقت جاوید
خوبصورت سرورق نے پہلی نظر میں اپنی جانب متوجہ کیا، دوسری نظر عنوان پر پڑی تو دونوں نے مل کر ایسا سحر طاری کیا کہ مجھے اپنی گرفت میں لے لیا۔ کچھ ناولز ختم ہوتے ہی اپنے سحر سے آزاد کر دیتے ہیں، لیکن اس ناول کو پڑھ کر چند دنوں تک میں اس کے حصار سے نکل نہ پائی اور نہ ہی اس کے کرداروں سے خود کو الگ رکھ سکی !! میرے ٹوٹے پھوٹے الفاظ اس ناول کا حق ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
ادب کے افق پر ںے شمار روشن ستارے موجود ہیں، جو اپنی خدا داد صلاحیتوں سے قاری کو مستفید کر رہے ہیں۔ انہی میں ، میں نے ایک جگمگاتا ستارہ دیکھا جو تمام ستاروں سے نمایاں محسوس ہوا۔
محترمہ "رفاقت جاوید" کو، اللہ نے قلم پہ ایسی گرفت عطا فرمائی ہے کہ جب وہ لکھنے بیٹھیں تو سارے الفاظ موم ہو کر انکی تخیل میں ڈھلنے کیلئے بے چین ہو جاتے ہیں کہ مصنفہ کب انہیں اپنی تحریر کی ساخت سے نوازتی ہیں ۔
الفاظ خدائی عطا ہیں، یہ جب عطا ہوتے ہیں تو لکھاری کے تخیل میں ہلچل مچا دیتے ہیں، اور پھر یہ الفاظ جب قلم کی نوک پہ اتر کر صفحہ قرطاس پر بکھرتے ہیں تو ایک "شاہکار" بنا دیتے ہیں۔ ایسا ہی شاہکار ناول "رفاقت جاوید" کے قلم سے رقم ہوا۔
ناول "یادیں میری ہمسفر" کا مرکزی خیال ایک "عورت" ہے۔ اس کہانی کا سفر بیٹی سے شروع ہوتا ہے، لڑکی بیٹی کے روپ میں کیسے رہتی ہے؟ کیسا رہنا چاہیے، پھر جوانی کی عمر میں اس کے خوابوں کو قلمبند کیا گیا ہے، نو عمری میں ہر لڑکی شہزادے کا خواب دیکھتی ہے۔ شادی کے بعد شوہر کے دل کی ملکہ بنتی ہے، تو دوسری طرف بہو کا درجہء ملتا ہے، سسرال کو کیسے لے کر چلنا ہے۔ پھر خدا اس کے قدموں میں جنت لا دیتا ہے، ماں کا درجہ جب ملتا ہے تو اس کے کیا احساسات ہوتے ہیں ، کیسے بچوں کو پروان چڑھاتی ہے، کیا کیا قربانیاں دیتی ہے فقط بچوں کی خوشی کی خاطر۔۔ بچوں کی شادی کے بعد ساس کا کردار نبھاتی ہے۔
یہ کہانی ایک "شہید بیوہ" کی ہے، لیکن میں کہوں گی یہ ہر عورت کی کہانی ہے، اس ناول کو پڑھ کر یقیناً آپ زندگی کو احسن طریقے سے گزار سکتی ہیں، زمانے کی اونچ نیچ ، رشتوں کا تقدس، والدین کی محبت، بہن بھائیوں کی قربت ۔۔ عورت کتنی قربانیاں دیتی ہے ، جھکتی ہے اور اپنی ذات کو فراموش کر دیتی ہے اپنوں کے لیے۔
کہانی کے مرکزی کردار عائشہ اور ایاز ہیں، عائشہ گھریلو لڑکی ہے، جبکہ ایاز ایئر فورس میں ہیں، جنہیں اپنے پیشے سے جنون کی حد تک پیار ہے، نہیں بلکہ پیار نہیں، عشق ہے ایسا عشق جو پاکستان کے لیے اپنی سات نسلوں کو وار سکتا ہے۔
اس ناول میں نا صرف عورت کی حالات زندگی کے متعلق بتایا گیا ہے بلکہ 1965 کی جنگ میں شہداؤں کی قربانیوں کو بھی قلمبند کیا ہے۔ کس طرح ہمارے آباؤاجداد نے ہمارے ملک کے لیے نہ صرف خود کو قربان کیا بلکہ اپنے بچوں کو یہی تعلیم دی۔ ایمان کو تازہ کرنے والا ناول ۔ زندگی کو نئے طرز سے دکھانے والا ناول۔
ناول شروع سے لے کر آخر تک دلچسپ و تجسس ، مزاح و رومان اور دکھ سکھ کا ہر رنگ نظر آیا۔ آپ یقیناً اسے پڑھ کر بور نہیں ہوں گے۔
مصنفہ کے لیے ڈھیروں دعائیں
بہت ساری داد قبول کیجئے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
پسندیدہ اقتباسات
1- ایک واحد باپ ہی ایسی ہستی ہوتی ہے جو اپنے بیٹے کو قد و قامت اور شان و شوکت میں خود سے بڑا اور اعلیٰ دیکھنے کا خواہش مند ہوتا ہے۔ اور ماں اپنی بیٹی کے لیے اپنے سے بہتر رشتے کی تلاش میں سرگرداں رہتی ہے۔ یہ والدین کی عظمت اور بڑائی ہے۔
2- سچ ہے کہ بیوقوف کے سر پر سینگ نہیں ہوتے۔ ان کا یہ سینگ ان کے ذہن میں ہی اگتا ہے اور تمام شریانوں کو دبا کر سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو لے ڈوبتا ہے۔
3- اس کار جہاں کا اک بے حد نرالا اور عجیب سا دستور ہے کہ ہم جسے دل و جان سے چاہتے ہیں اس کا حصول نا ممکن ہوجاتا ہے اور جس سے کوسوں دور بھاگتے ہیں۔ اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رباب فاطمہ
Tuesday, May 19, 2020
Thursday, May 14, 2020
Subscribe to:
Comments (Atom)


