Saturday, August 31, 2024

زندگی ، لوگ جسے مرہم غم جانتے ہیں

میں وقتی طور پر دل جیت لیتی ہوں

اتنا کیوں سکھائے جا رہی ہے زندگی

ایک سکون کو پانے کی ضد میں

کچھ لوگ ہمیں اگنور کر رہے ہوتے ہیں

اور میں وہ ہوں جسے اب کسی کی

تیری کمی میں روز اضافہ کرے گی عمر

وہ جو کہتا ہے خوش رہا کرو

بس جینے لائق نہیں چھوڑے گی

مشہور کہاوت کہ عورتیں صرف پیسہ چاہتی ہیں

میں اس شخص کو کیسے مناؤں گا محسن

Thursday, August 29, 2024

میں گھٹتا جا رہا ہوں دھیرے دھیرے

بہت قریب سے دیکھا ہے اس دنیا کو

سلیقے سے رد کیجیے

محبت کی گنتی دو سے شروع ہوتی ہے

ڈھلنے لگی تھی رات کہ تم یاد آگئے

اب ڈر لگتا ہے ان لوگوں سے

جانتا ہوں کہ تجھے ساتھ رکھتے ہیں کئی

میں گھر میں بیٹھ کر پڑھتا رہا سفر کی دعا

زمانہ ساز ہوتی جا رہی ہوں

زندگی کچھ تو بھرم تو میرے احباب کا رکھ

جو نکلتا ہی نہیں دل سے کبھی

کچھ لوگوں کو جو جگہ دی جاتی ہے

Wednesday, August 28, 2024

یہاں وہاں کہے گئے جملوں میں سے

جانے دو اس کی عادت ہے

کوئی کتنا ہی مصروف کیوں نہ ہو

میں سوچتا ہوں بہت اس کو

وہ لمحہ جب آپ کو کسی کے لیے

پچھتاوے سے سیکھیں

کچھ لوگ ہماری زندگی میں

صرف اللہ کے ساتھ ہی تو انسان

یہ مردہ تصویریں دیکھ کے رونے والے

مجھے مانگے ہوئے سائے ہمیشہ

مجھے کاغذ کی کشتی میں بٹھا کر

بس ان لوگوں سے دور رہا جائے

ہمیں جھوٹ سے بس

Parda yeh Nahi ke Bas Khud ko Chupa kar Rakho

بائیں اور دائیں کھڑکی